Saturday 14 May 2011



بس اچانک وہ خموشی سے گلی چھوڑ گیا

جب دیا ہی نہ رہا،خوف ہو کیا معنی؟
خالی کمرے کی وہ کھڑکی بھی کھلی چھوڑ گیا

گونجتے رہتے ہیں سناٹے اکیلے گھر میں
در و دیوار کو وہ ایسا دُکھی چھوڑ گیا

بس اُسی حال کی تصویر بنا بیٹھا ہوں
مجھ کو جس میں وہ میرا سخی چھوڑ گیا

پہلے ہی درہم دینار محبت کم تھے
اک تہی دست کو وہ اور تہی چھوڑ گیا

کہیں تنہائی کے صحرا میں نہ پیاسا مر جاؤں
جانے والا مری آنکھوں میں نمی چھوڑ گیا

No comments:

Post a Comment